2024 March 19
لاشیں گرانے والے اب اسمبلیوں میں جائیں گے؛ سیکورٹی ادارے کہاں ہیں ؟
مندرجات: ١٦٠٨ تاریخ اشاعت: ١٧ June ٢٠١٨ - ١٢:٠٨ مشاہدات: 2007
خبریں » پبلک
لاشیں گرانے والے اب اسمبلیوں میں جائیں گے؛ سیکورٹی ادارے کہاں ہیں ؟

اہل تشیع کا کھلے عام قتل عام جائز قرار دینے والے کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے سرغنوں نے مختلف علاقوں سے کاغذات جمع کروا دئے ہیں، الیکشن مہم کا آغاز ہوگیا ہے تاہم سیکورٹی اداروں کی جانب سے تاحال کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

کالعدم لشکر جھنگوی کوئٹہ کے سربراہ رمضان مینگل نے کوئٹہ PB-32 سے کاغذات جمع کروا دئے الیکشن مہم کا آغاز ہوگیا ہے تاہم سیکورٹی ادارے سو رہے ہیں۔

کالعدم سپہ صحابہ کے رہنما اورنگزیب فاروقی نے کراچی ملیر حلقہ NA-238 اور PS-91 سے الیکشن لڑے گا!!

اب ظاہر ہے سپہ صحابہ تو کالعدم جماعتوں کی فہرست میں ہے اس لئے وہ ایک نئے نام ” پاکستان راہ_حق پارٹی “ کے بینر تلے الیکشن لڑ رہا ہے؟؟ ‎‎

کالعدم جماعت کا الیکشن میں حصہ لینا آئین، قانون، اداروں، نیشنل ایکشن پلان سب کی بے حرمتی ہے (نوٹس میں وہ قوانین ہیں جن کی رو سے یہ الیکشن میں حصہ لینے کے مجاز نہیں) انکا آزادانہ پھرنا اس مٹی کی بے حرمتی ہے جس میں ہزاروں شیعہ، سنی ، کرسچنز ، ہندو، احمدی پاکستانیوں کا خون شامل ہے جس میں فوج، پولیس، میڈیا ریپس، وکلاء کا خون شامل ہے۔

کالعدم لشکر جھنگوی کوئٹہ اور کراچی کے سربراہان اورنگزیب فاروقی PS-91 , NA- 238 اور رمضان مینگل نے کوئٹہ PB-32 سے کاغذات جمع کروا دیے ہیں۔

کل یہ لوگ اسمبلی جا کر شیعہ قتلِ عام کے علاوہ اور کونسی ڈیوٹی انجام دینگے؟؟

شیعہ قاتلوں کو کس قانون کی تحت اسمبلی میں لا رہے ہیں ؟؟

اگر آج پاکستان میں شیعہ لیگل ایڈ ہوتی تو وہ ملک بھر سے ہر کالعدم جماعت کے تکفیری دہشتگرد رہنما کا سیاسی راستہ روک کر احمد لدھیانوی اورنگزیب فاروقی اور رمضان مینگل جیسے قاتل سفاک دہشتگردوں کو الیکشن کمیشن سے نااہل قرار دلوا کر گھر بھیجتے مگر یہ سب کرائے کے قاتلوں کو اب سیاسی راستہ دیکر مضبوط کرنے کی کوشش کرکے پارلیمنٹ اور ان دی گراؤنڈ اہل تشیع پر مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ یہ شیعوں کے قتل کا قانونی جواز تراش کر سکیں اور شیعہ حضرات سوائے سونے اونگھنے اور خراٹے لینے میں مصروف کیا کیا خواب دیکھ رہے ہیں۔




Share
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ:
  

آخری مندرجات