2024 March 28
الامام الصادق عليه السلام والمذاهب الاربعة
مندرجات: ١٩٨٣ تاریخ اشاعت: ١٧ June ٢٠٢١ - ١٧:٣٩ مشاہدات: 3022
کتب خانہ » پبلک
الامام الصادق عليه السلام والمذاهب الاربعة

  كتاب کا نام : الامام الصادق عليه السلام والمذاهب الاربعة

{ امام صادق علیہ السلام اور چار مذاہب }

لکھنے والا : اسد حيدر

 
 
 
 
 

کتاب کا مختصر تعارف :

الامام الصادق عليه السلام والمذاهب الاربعة { امام صادق علیہ السلام اور چار مذاہب }

یہ کتاب شيعه محقق ، جناب اسد حيدر نے چار جلدوں میں لکھی ہے. آپ اپنے زمانے میں علامه اميني رحمة الله عليه جیسے شیعہ بزرگ علماء کے مورد توجہ قرار پائے ۔اسد حيدر سال 1327 هجري کو نجف میں پیدا ہوئے ۔ آپ  آیت اللہ خويي اور آیت اللہ حکيم رحمهماالله کی کلاسوں میں شرکت کرتے تھے اور بڑے علمی مقام کے مالک تھے ۔ آپ  1400 هجري کو کويت میں وفات پاگئے اور آپ کا جنازہ نجف منتقل ہوا اور مولای متقيان حضرت علي عليه السلام کے جوار میں دفن ہوئے.

ان کی کتابوں میں سے چند ایک درج ذیل ہے:

1.الامام الصادق و المذاهب الاربعة : یہ کتاب شیخ اسد حیدر کی مشہور ترین کتاب ہے ۔اس کتاب میں ایک نے نئے اسلوب اور جامع انداز میں امام صادق علیہ السلام کی شخصِت کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی ہے ۔

2.مع الحسين في نهضته" «امام حسين عليه السلام کی تحریک میں امام کے ساتھ »  « امام حسین کی تحریک کے ساتھ »

3.عائشة و التشريع الاسلامي { عائشہ اور اسلامی قوانین کی تشریع }

4.الشيعه في قفس الاتهام { شیعہ تہمتوں کے پنجرے میں }

5.تاريخ الکوفة{ کوفہ کی تاریخ }

6.أنا و الحياة { میں اور زندگی}

7.احسن الطب { بہترین طب}

8.مختلف اخباروں اور رسالوں میں لکھے مقالات۔

مذکورہ کتاب عربی میں لکھی گئی ہے لیکن جناب اشکوري نے فارسی میں اس کا ترجمہ کیا ہے ۔

اس کتاب میں نئے اسلوب اور جدید انداز میں امام صادق علیہ السلام کی شخصیت کی تحقیق اور تحلیل کی ہے اس کتاب کی جار جلدیں ہیں اور ہر جلد کے دو جز ہیں، جیساکہ کتاب کے نام سے ہی معلوم ہے کہ مصنف نے امام علیہ السلام کی فقہی ،علمی اور تفسیری مکتب کی تحقیق اور  اہل سنت کے چار فقہی مذاہب اور ان کے بانیوں سے ان کا موازنہ کیا ہے۔

مترجم نے اس کتاب کے شروع میں کچھ اس طرح لکھا ہے : یہ کتاب اہل تشیع  کی تاریخ ، فقہ اور حدیث پر مشتمل ایک چھوٹا دائرة‌المعارف{ انسائیکلوپیڈیا} ہے۔

مصنف نے اس کتاب میں اپنے مورد نظر تاریخی موضوع کا نقد اور تجزیہ کیا ہے   مختلف اعتراضات کے مقابلے میں  شیعہ نظریات اور اعتقادات سے علمی دفاع کیا ہے۔مصنف اگرچہ کتاب کے عنوان کے مطابق فقیہ جعفری کے حدود میں ہی رہ کر اس کا اہل سنت کے چار فقہی مذاہب سے ارتباط اور ان کا آپس میں موازنہ کرنا چائے تھا، لیکن بعض جگہوں پر بہت آگے بھی نکل گیا ہے اور ایسے موضوعات کو بھی زیر بحث لایا ہے جس کا کتاب کے موضوع سے  براہ راست کوئی ربط ہی نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ مصنف کے نذدیک مورد نظر اصلی موضوع «شيعه» ہی تھا لہذا  جہاں بھی مناسب موقع ملا ہے بحث کے دائرے کو بڑایا ہے تاکہ  اعتقادی ، سیاسی ، اخلاقی ،علمی اور فقہی میدانوں میں شیعہ سے دفاع کرسکے اور ہر قسم کے ابہام اور شبہات کا جواب دے سکے ۔ اگرچہ یہ بحثیں امام صادق علیہ السلام اور اہل سنت کے چار مذاہب سے متعلق نہ بھی ہو ۔

کتاب کے موضوعات :

پہلی جلد : حنفي داود { کہ جو قاہرہ مصر میں عربی ادب کے استاد ہیں} کا ایک مقدمہ اورخود مصنف کے ایک مقدمہ پر مشتمل ہے . امویوں اور عباسیوں کی خلافت ، امام صادق سلام الله علیه کے زندگی کے دور ، امام صادق سلام الله علیه کی حدیث کا مدرسہ اور حدیث کے راوی، امام کے ہمعصر سیاست مدار لوگ ، اہل سنت کے چار مذاہب اور  مذھب جعفري کی ترقی اور ترویج کی وجوہات ،جیسی بحثیں ۔

دوسری جلد : اس میں شيعه  اور مذهب جعفري کے بارے میں تفصیلی طور پر بحث کا آغاز ہوا ہے اور بعض متعصبانہ باتوں اور تحریروں اور دوسروں کے بے ہودہ باتوں کو ذکر کر کے ان کا نقد پیش کیا ہے۔ امام صادق سلام الله علیه کے بعص فقہ اور حدیث کے شاگردوں اور اصحاب کا تعارف ،خاص کر ان میں سے برجستہ شخصیات  ابان بن تغلب، مؤمن الطاق  اور هشام بن حکم کو اسی حصے میں انتہائی باریک بینی کے ساتھ مورد توجہ قرار دیا ہے .

تیسری جلد :  اس میں مستشرقين اور ایسے مصنفین کی باتوں کو ذکر کیا ہے جنہوں نے  شيعه اور شیعہ مذہب کے اعتقادات کے بارے میں بحث کی ہے اور پھر بعد  میں «ابوزهره» کی اس کتاب کے نظریات کا نقد پیش کیا ہے جو انہوں نے امام صادق عليه السلام کے بارے میں لکھی ہے .

تیسری جلد کے ایک بڑے حصے میں اہل سنت اور شیعہ نظریات کو بیان کیا ہے اور وضو ،غسل ،تیمم، نجاسات اور نماز کے بارے میں شیعہ اور اہل سنت کے نظریات کی تحقیق اور ان کے امتیازات کو بیان کیا ہے .

چوتھی جلد : اہل سنت کے چار مذاہب کے چار اماموں کا ذکر اور بعض موارد میں امام صادق علیہ السلام کی زندگی کے بعض پہلوں اور اس سے متعلق بعض مسائل کو زیر بحث لایا ہے۔   

 
 




Share
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ:
  

آخری مندرجات