2024 March 29
اہل سنت والے جھوٹے لوگوں سے مذھب کیوں لیتے ہیں؟
مندرجات: ٢٢٠٤ تاریخ اشاعت: ٢٦ January ٢٠٢٢ - ١٩:٠١ مشاہدات: 1560
وھابی فتنہ » پبلک
اہل سنت والے جھوٹے لوگوں سے مذھب کیوں لیتے ہیں؟

بسم الله الرحمن الرحیم

جھوٹے لوگوں سے مذھب کیوں لیتے ہیں؟

1.       آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ائمہ اہل بیت علیہم السلام کو دینی پیشوا مقرر فرمایا اور ان کی اطاعت اور پیروی کی صورت میں امت کو گمراہی سے نجات کی ضمانت دی۔

2.     آخری لمحات میں بعض لوگوں نے رسول پاک صلی الله علیه و آله، پر ہزیان گوئی کا الزام لگا کر امت کے لئے نجات کا نسخہ لکھنے اور گمراہی سے بچنے کے نسخے کو مکتوب شکل میں لانے سے روک لیا ۔

3.  رسول پاک صلی الله علیه و آله کی وفات کے بعد آپ کی میت کو اہل بیت (ع) کے ہاتھ پر چھوڑ کر آپ کے غسل و کفن سے پہلے سقیفہ بنی ساعدہ میں جمع ہوکر غدیر سے بغاوت کی بنیاد رکھی اور حضور پاک(ص) کے حکم کے مقابلے میں اپنی رای کو ترجیح دئے کر اہل بیت (ع) کو دینی پیشوائی کے مقام سے ہٹانے کی کوشش کی ۔

اور پھر جعلی احادیث کی مدد سے اس سلسلے کو شرعی حیثیت دینے کی کوشش کا سلسلہ آگے بڑھتا گیا۔

 

4.     اس انحراف کا نتیجہ دیکھیں

 فقه  اور حدیث میں امام شافعی کے استاد «ابن لُهیعَة»  کہتے ہیں :

«أخبرنا أبو الحسين محمد بن الحسين بن الفضل القطان ، أنا دعلج بن أحمد ، أنا أحمد بن علي الأبار ، ثنا أبو نعيم الحلبي ، ثنا أبو عبد الرحمن المقرئ ، عن ابن لهيعة ، قال : سمعت شيخا ، من الخوارج وهو يقول : « إن هذه الأحاديث دين ، فانظروا عمن تأخذون دينكم ، فإنا كنا إذا هوينا أمرا صيرناه حديثا »

«میں نے خوارج کے بڑوں میں سے ایک سے سنا : یہ احادیث تم لوگوں کا دین ہیں. اور خوب غور و فکر کرو کہ کن لوگوں سے دین لیتے ہو. ہم خوارج والے جب کسی چیز کے بارے میں دل کرتا ہے تو اس کو حدیث بنا کر پیش کرتے ہیں ۔  

خطيب بغدادي، أحمد بن علي بن ثابت أبو بكر، الكفاية في علم الرواية،ج1، ص 123، ناشر: المكتبة العلمية، المدينة المنورة، تحقيق: أبو عبدالله السورقي , إبراهيم حمدي المدني، يك جلد

«... و زاد غيره في رواية ونحتسب الخير في إضلالكم»

«بعض نقلوں میں ہے : «ہم تم لوگوں کو  اس طرح گمراہ کرنے کو اچھا عمل سمجھتے تھے »

سخاوي، شمس الدين محمد بن عبد الرحمن، فتح المغيث شرح ألفية الحديث،ج1، ص: 258،  دار الكتب العلمية، لبنان، چاپ اول، 1403هـ، سه جلد۔

4.     اہل سنت کی حدیثی کتابوں میں بہت سی احادیث کے راوی خوارج ہیں، جیسے عمران بن حطان، عکرمة البربری، ابرهیم بن یعقوب الجوزجانی، شبث بن ربعی و ...، 

اب اہل سنت والے ان کے اپنے اعتراف کے باوجود کیوں دین کو ایسے جھوٹے راویوں سے لیتے ہیں اور نبی پاک (ص) کے فرمان کے خلاف ایسے لوگوں کو ائمہ اہل بیت (ع) پر ترجیح دیتے ہیں ؟

اور جو لوگ ہمیشہ ائمہ اہل بیت (ع) سے وابستہ رہے ہیں انہیں گمراہ کہہ کر ان کے علمی آثار سے روگردانی کرتے ہیں؟

  اسکین





Share
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ:
  

آخری مندرجات