عامر بن سعد بن ابی وقاص سعد بن ابی وقاص سے نقل کرتے ہیں کہ جب آیت فَقُلْ تَعَالَوْاْ نَدْعُ أَبْنَاءنَا وَأَبْنَاءکُمْ وَنِسَاءنَا وَنِسَاءکُمْ وَأَنفُسَنَا وأَنفُسَکُمْ... نازل ہوئی، تو رسول خدا(ص) نے علی، فاطمہ اور حسن و حسین(ع) کو بلایا اور فرمایا، "اللهم هؤلاء اهل بیتی" یعنی اے پروردگار! یہ میرے اہل بیت ہیں۔(6) خدا کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ہم اس در سے وابستہ ہیں، اس گھر سے وابستہ ہیں جس نے اسلام کو تاریخی فتح دلائی اور جس گھر کے افراد کی عظمت و جلالت اتنی تھی کہ لاکھ حیلوں اور حربوں کے باجود نصارائے نجران کی نہ چل سکی اور انہوں نے اہلبیت اطہار علیھم السلام کی صداقت و عظمت کا کلمہ پڑھا۔
مباہلہ کا ایک اہم پیغام یہی ہے کہ زبانی دعوے و لن ترانیوں سے دشمن کو پسپا نہیں کیا جا سکتا بلکہ اپنے کردار کو اتنا وزنی بنانے کی ضرورت ہے کہ دشمن بھی حقانیت کے اعتراف پر مجبور ہو جائے۔