واٹس ایپ پر ایسے فتوے کی کاپی گردش کر رہی ہے جس میں جامعہ بنوریہ عالمیہ نے ایک عجیب و غریب فتوی صادر کیا ہے۔
اس فتوے کے مطابق اگر کسی عورت کا شوہر جہاد یا تبلیغی جماعت کے لئے گیا ہے تو چار مہینہ غیر حاضری کے سبب اس کی بیوی کو اجازت ہے کہ کسی بھی غیر سے جنسی تعلقات قائم کرلے۔
زناکاری پر ابھارنے والے اس فتوے میں کہا گیا ہے کہ اس کام کے لئے نکاح کی بھی ضرورت نہیں ہے!
واضح رہے کہ وہابی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ واآلہ وسلم کے زمانے میں رائج نکاح متعہ کو بدعت قرار دیتے ہیں۔ جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کے بعد عمر نے حرام قرار دیا جبکہ صحابی رسول جناب زبیر کے بیٹے عبد اللہ ابن زبیر، نکاح متعہ کی اولاد تھے۔
جواب: