2024 March 19
امام حسن عسکری (ع) کی چالیس نورانی احادیث
مندرجات: ١٧٨٩ تاریخ اشاعت: ٢٧ December ٢٠١٨ - ١٧:٠١ مشاہدات: 8476
یاداشتیں » پبلک
جدید
امام حسن عسکری (ع) کی چالیس نورانی احادیث

 

 

قالَ الاْمامُ الْعَسْكَری (ع):

1- فالتو بحث اور مذاق سے پرہیز کرنا:

لا تُمارِ فَيَذْهَبَ بَهاؤُكَ وَ لا تُمازِحْ فَيُجْتَرَأَ عَلَيْكَ،

فالتو بحث نہ کرو کہ اس سے تمہاری اہمیت ختم ہو جائے گی اور دوسروں سے زیادہ مذاق بھی نہ کرو کہ اس سے دوسروں میں بھی تم سے مذاق کرنے کی جرات پیدا ہو جائے گی۔

تحف العقول ص 486

2- بیٹھنے میں عاجزی و انکساری:

مَنْ رَضِيَ بِدُونِ الشَّرَفِ مِنَ الْمجْلِسِ لَمْ يَزَلِ اللّهُ وَ مَلائِكَتُهُ يُصَلُّونَ عَلَيْهِ حَتّي يَقُومَ ،

جو بھی کسی محفل میں اپنے مقام و مرتبے سے کم تر جگہ پر بیٹھنے پر راضی ہو جائے تو جب تک وہ شخص اس جگہ سے اٹھ نہیں جاتا، اس وقت تک خداوند اور اسکے فرشتے اس پر رحمت نازل فرماتے رہتے ہیں۔

3- ریاست طلبی اور راز کو فاش کرنا باعث ہلاکت انسان:

دَعْ مَنْ ذَهَبَ يَمينًا وَ شِمالاً، فَإِنَّ الرّاعِيَ يَجْمَعُ غَنَمَهُ جَمْعَها بِأَهْوَنِ سَعْي وَ إِيّاكَ وَ الاْذاعَةَ وَ طَلَبَ الرِّياسَةِ، فَإِنَّهُما يَدْعُوانِ إِلَي الْهَلَكَةِ.

جو بھی دائیں بائیں جائے تم اسکے پیچھے مت جاؤ ! کیونکہ چراوہا تھوڑی سے زحمت کے ساتھ اپنی بھیڑوں کو اکٹھا کر لیتا ہے، اور تم راز کو فاش کرنے اور ریاست و قدرت کو طلب کرنے سے بچو کیونکہ یہ دونوں انسان کو ہلاک کر دیتی ہیں۔

4- نا قابل بخشش گناہ:

مِنَ الذُّنُوبِ الَّتي لا تُغْفَرُ : لَيْتَني لا أُؤاخَذُ إِلاّ بِهذا. ثُمَّ قالَ: أَلاْشْراكُ فِي النّاسِ أَخْفي مِنْ دَبيبِ الَّنمْلِ عَلَي الْمَسْحِ الاْسْوَدِ فِي اللَّيْلَةِ الْمُظْلِمَةِ.

وہ گناہ کہ جو معاف نہیں کیا جاتا وہ یہ ہے کہ انسان کہے کہ اے کاش مجھے اس گناہ کے علاوہ کسی دوسرے گناہ پر عذاب نہ کیا جائے، پھر فرمایا: لوگوں میں شرک تاریک رات میں کالے پتھر پر چیونٹی کے چلنے سے بھی زیادہ مخفی ہوتا ہے۔

5- اسم اعظم کے نزدیک ترین:

بِسْمِ اللّهِ الرَّحمنِ الرَّحيمِ أَقْرَبُ إِلَي اسْمِ اللّهِ الاْعْظَمِ مِنْ سَوادِ الْعَيْنِ إِلي بَياضِها.

بسم اللّه الرّحمن الرّحيم اسم اعظم کے اتنا نزدیک ہے کہ جتنی آنکھ کی سیاہی، اسکی سفیدی کے نزدیک ہے۔

6- نیک انسانوں سے دوستی اور برے انسانوں سے دشمنی:

حُبُّ الاْبْرارِ لِلاْبْرارِ ثَوابٌ لِلاْبْرارِ، وَ حُبُّ الْفُجّارِ لِلاْبْرارِ فَضيلَةٌ لِلاْبْرارِ، وَ بُغْضُ الْفُجّارِ لِلاْبْرارِ زَيْنٌ لِلاْبْرارِ، وَ بُغْضُ الاْبْرارِ لِلْفُجّارِ خِزْيٌ عَلَي الْفُجّارِ.

نیک انسانوں کا نیک انسانوں سے محبت کرنا، یہ نیک انسانوں کے لیے ثواب کا سبب ہے اور برے انسانوں کا نیک انسانوں سے محبت کرنا یہ نیک انسانوں کے لیے فضیلت ہے اور برے انسانوں کا نیک انسانوں سے دشمنی کرنا یہ نیک انسانوں کے لیے باعث زینت ہے اور نیک انسانوں کا برے انسانوں سے دشمنی کرنا یہ برے انسانوں کے لیے باعث رسوائی و ذلت ہے۔

7- سلام کرنا، علامت عاجزی و انکساری:

مِنَ التَّواضُعِ أَلسَّلامُ عَلي كُلِّ مَنْ تَمُرُّ بِهِ، وَ الْجُلُوسُ دُونَ شَرَفِ الْمجْلِسِ.

تواضع و عاجزی میں سے ہے کہ تم جسکے بھی پاس سے گزرو، اسے سلام کرو اور یہ بھی تواضع میں سے ہے کہ محفل میں جہاں بھی جگہ ملے انسان اسی جگہ بیٹھ جائے۔

8- بے موقع ہنسنا:

مِنَ الْجَهْلِ أَلضِّحْكُ مِنْ غَيْرِ عَجَب.

بے موقع ہنسنا جہالت و نادانی کی علامت ہے۔

9- برا ہمسایہ:

مِنَ الْفَواقِرِ الَّتي تَقْصِمُ الظَّهْرَ جارٌ إِنْ رَأي حَسَنَةً أَطْفَأَها وَ إِنْ رَأي سَيِّئَةً أَفْشاها.

انسان کی کمر توڑ مصیبتوں میں سے ایک، ایسا ہمسایہ ہے کہ جو اگر کسی نیکی کو دیکھے تو اسے مخفی کرے اور اگر کسی برائی کو دیکھے تو اسے لوگوں میں ظاہر کرے۔

10- کامل نصیحت:

أُوصيكُمْ بِتَقْوَي اللّهِ وَ الْوَرَعِ في دينِكُمْ وَالاْجْتَهادِ لِلّهِ وَ صِدْقِ الْحَديثِ وَ أَداءِ الأَمانَةِ إِلي مَنِ ائْتَمَنَكُمْ مِنْ بَرٍّ أَوْ فاجِر وَ طُولُ السُّجُودِ وَ حُسْنِ الْجَوارِ. فَبِهذا جاءَ مُحَمَّدٌ(صلي الله عليه وآله وسلم) صَلُّوا في عَشائِرِهِمْ وَ اشْهَدُوا جَنائِزَهُمْ وَ عُودُوا مَرْضاهُمْ وَ أَدُّوا حُقُوقَهُمْ، فَإِنَّ الرَّجُلَ مِنْكُمْ إِذا وَرَعَ في دينِهِ وَ صَدَقَ في حَديثِهِ وَ أَدَّي الاْمانَةَ وَ حَسَّنَ خُلْقَهُ مَعَ النّاسِ قيلَ: هذا شيعِيٌ فَيَسُرُّني ذلِكَ. إِتَّقُوا اللّهَ وَ كُونُوا زَيْنًا وَ لا تَكُونُوا شَيْنًا، جُرُّوا إِلَيْنا كُلَّ مَوَدَّة وَ ادْفَعُوا عَنّا كُلَّ قَبيح، فَإِنَّهُ ما قيلَ فينا مِنْ حَسَن فَنَحْنُ أَهْلُهُ وَ ما قيلَ فينا مِنْ سُوء فَما نَحْنُ كَذلِكَ.

لَنا حَقٌّ في كِتابِ اللّهِ وَ قَرابَةٌ مِنْ رَسُولِ اللّهِ وَ تَطْهيرٌ مِنَ اللّهِ لا يَدَّعيهِ أَحَدٌ غَيْرُنا إِلاّ كَذّابٌ. أَكْثِرُوا ذِكْرَ اللّهِ وَ ذِكْرَ الْمَوْتِ وَ تِلاوَةَ الْقُرانِ وَ الصَّلاةَ عَلَي النَّبِيِّ(صلي الله عليه وآله وسلم)فَإِنَّ الصَّلاةَ عَلي رَسُولِ اللّهِ عَشْرُ حَسَنات، إِحْفَظُواما وَصَّيْتُكُمْ بِهِ وَ أَسْتَوْدِعُكُمُ اللّهَ وَ أَقْرَأُ عَلَيْكُمْ السَّلامَ۔

میں تم کو تقوی الہی، اپنے دین میں پرہیز گاری، خدا کی راہ میں کوشش کرنے، سچ بولنے، امانت کو ادا کرنے، چاہے وہ امانت کسی نیک شخص کی ہو یا کسی برے انسان کی، طولانی سجدے کرنے اور ہمسایوں سے اچھا سلوک کرنے کی وصیت کرتا ہوں۔ محمد (ص) بھی انہی چیزوں کی تبلیغ کرنے کے لیے مبعوث ہوئے تھے۔

اہل سنت کی نماز با جماعت میں نماز پڑھو اور انکے جنازوں میں شرکت کرو اور انکے مریضوں کی عیادت کرو اور انکے حقوق کو ادا کرو، کیونکہ تم میں سے جو بھی دین دار ہو، سچ بولنے والا ہو، امانت دار ہو اور لوگوں سے خوش اخلاقی سے پیش آئے تو کہا جائے گا کہ:

یہ شحص شیعہ ہے،

اور یہ وہ کام ہیں کہ جو مجھے خوشحال کرتے ہیں۔ تقوی اختیار کرو، ہمارے لیے باعث زینت بنو نہ باعث ننگ و عار۔

کتاب خدا میں ہمارے لیے حق اور رسول خدا کے لیے قرابت ہے اور خداوند نے ہمیں پاک و معصوم قرار دیا ہے، ہمارے علاوہ جو بھی اس مرتبے کا دعوی کرے گا، وہ حتمی طور پر جھوٹا ہو گا۔ خداوند اور موت کو زیادہ یاد کیا کرو اور قرآن کریم کی تلاوت کیا کرو اور رسول خدا پر صلوات پڑھا کرو کیونکہ رسول خدا پر صلوات پڑھنے کی دس نیکیاں ہیں۔۔۔۔۔

بحار الانوار-جلد75-صحفه372باب29

11- افعال خداوند میں غور و فکر:

لَيْسَتِ الْعِبادَةُ كَثْرَةَ الصِّيامِ وَ الصَّلوةِ وَ إِنَّما الْعِبادَةُ كَثْرَةُ التَّفَكُّرِ في أَمْرِ اللّهِ.

عبادت صرف زیادہ نماز پڑھنا اور روزے رکھنا نہیں ہے بلکہ حقیقی عبادت یہ ہے کہ افعال خداوند کی حکمت میں زیادہ سے زیادہ غور و فکر کیا جائے۔

تحف العقول، ص448

12- غصے کی نجاست:

أَلْغَضَبُ مِفْتاحُ كُلِّ شَرٍّ.

غصہ و غضب کرنا ہر برائی اور بدی کی چابی و جڑ ہے۔

13- صفات شیعہ:

شيعَتُنا الْفِئَـةُ النّاجِيَةُ وَالْفِرْقَةُ الزّاكِيَةُ صارُوا لَنا رادِئًا وَصَوْنًا وَ عَلَي الظَّلَمَةِ أَلَبًّا وَ عَوْنًا سَيَفْجُرُ لَهُمْ يَنابيعُ الْحَيَوانِ بَعْدَ لَظْيِ مُجْتَمَعِ النِّيرانِ أَمامَ الرَّوْضَةِ.

ہمارے شیعہ نجات یافتہ  اور پاک گروہ ہے کہ جو ہمارے دین شیعہ کی حفاظت کرنے والے ہیں، وہ ظالمین کے مقابلے پر ڈھال اور ہمارے مدد گار ہیں۔ بہت جلد انکے لیے مصائب و مشکلات کے بعد حیات بخش چشمے پھوٹیں گے۔

14- کینہ توز اور بے چینی:

أَقَلُّ النّاسِ راحَةً أَلْحُقُودُ.

لوگوں میں سب سے زیادہ نا آرام و بے چین كينہ توز و حاسد انسان ہے۔

15- زاہد ترین انسان:

أَوْرَعُ النّاسِ مَنْ وَقَفَ عِنْدَ الشُّبْهَةِ، أَعْبَدُ النّاسِ مَنْ أَقامَ عَلَي الْفَرائِضِ أَزْهَدُ النّاسِ مَنْ تَرَكَ الْحَرامَ، أَشَدُّ النّاسِ اجْتَهادًا مَنْ تَرَكَ الذُّنُوبَ.

پرہیز گار ترین انسان وہ ہے کہ جو شک و شبہے کے وقت رک جاتا ہے، عابد ترین انسان وہ ہے کہ جو واجبات کو انجام دیتا ہے،

زاہد ترين انسان وہ ہے کہ جو حرام کو ترک کرتا ہے، سب سے زیادہ کوشش کرنے والا انسان وہ ہے کہ جو گناہوں کو ترک کرتا ہے۔

تحف العقول ، ص 489

16- مؤمن کا وجود:

أَلْمُؤْمِنُ بَرَكَةٌ عَلَي الْمُؤْمِنِ وَ حُجَّةٌ عَلَي الْكافِرِ.

مؤمن کا وجود مؤمن کے لیے باعث برکت اور كافر کے لیے خداوند کی طرف سے اتمام حجّت ہے۔

تحف العقول، ص489

17- اعمال کا نتیجہ:

إِنَّكُمْ في آجال مَنْقُوصَة وَ أَيّام مَعْدُودَة وَ الْمَوْتُ يَأْتي بَغْتَةً، مَنْ يَزْرَعْ خَيْرًا يَحْصِدُ غِبْطَةً وَ مَنْ يَزْرَعْ شَرًّا يَحْصِدُ نِدامَةً، لِكُلِّ زارِع ما زَرَعَ لا يُسْبَقُ بَطيءٌ بِحَظِّهِ، وَ لا يُدْرِكُ حَريصٌ ما لَمْ يُقَدَّرُ لَهُ، مَنْ أُعْطِيَ خَيْرًا فَاللّهُ أَعْطاهُ، وَ مَنْ وُقِيَ شَرًّا فَاللّهُ وَقاهُ.

تم کم ہونے والی عمر اور محدود ایام میں زندگی گزار رہے ہو اور موت بھی اچانک آئے گی، جو بھی خیر و نیکی کا بیج بوئے گا، وہ خوشی کا پھل کاٹے گا اور جو برائی و بدی کا بیج بوئے گا، وہ شرمندگی و پشمانی کا پھل کاٹے گا، جو بھی جسطرح کا بیج بوئے گا، اسی طرح کا ہی پھل پائے گا، سستی کرنے والے کو اسکا حصہ نہیں ملے گا اور حرص کرنے والے کو جو اسکی قسمت میں نہیں ہے، نہیں ملے گا، جسکو بھی کوئی خیر و نعمت ملی ہے، وہ خداوند کی ہی طرف سے ملی ہے اور جس نے بھی شر و برائی سے نجات پائی ہے تو اسکو وہ نجات خداوند نے ہی دی ہے۔

18- شناخت احمق و دانا:

قَلْبُ الأَحْمَقِ في فَمِهِ وَ فَمُ الْحَكيمِ في قَلْبِهِ.

احمق کا دل، اسکے منہ اور عقل مند کی عقل اسکے دل میں ہوتی ہے۔

19- مقدر شدہ رزق کے لیے تلاش و کوشش:

لا يَشْغَلْكَ رِزْقٌ مَضْمُونٌ عَنْ عَمَل مَفْرُوض.

خداوند کی طرف سے ضمانت دیا گیا رزق، تم کو رزق و روزی کے لیے  محنت و کوشش کرنے سے منع نہ کرے۔

20- حق محوری:

ما تَرَكَ الْحَقَّ عَزيزٌ إِلاّ ذَلَّ، وَ لا أَخَذَ بِهِ ذَليلٌ إِلاّ عَزَّ.

جو بھی عزیز و عزت مند حق کو ترک کرتا ہے تو وہ ذلیل ہو جاتا ہے اور جو بھی ذلیل حق پر عمل کرتا ہے تو وہ عزیز و با عزت ہو جاتا ہے۔

21- نادان دوست:

صَديقُ الْجاهِلِ تَعَبٌ.

نادان دوست انسان کے لیے باعث رنج و زحمت ہوتا ہے۔

22- بہترین صفت و عادت:

خَصْلَتانِ لَيْسَ فَوْقَهُما شَيْءٌ: أَلاْيمانُ بِاللّهِ وَ نَفْعُ الاْخْوانِ.

دو صفات ایسی ہیں کہ ان سے بڑھ کر دوسری کوئی چیز نہیں ہے: خداوند پر ایمان اور اپنے بھائیوں (تمام انسانوں) کی مدد کرنا۔

23- والد کی نافرمانی کا نتیجہ:

جُرْأَةُ الْوَلَدِ عَلي والِدِهِ في صِغَرِهِ تَدْعُوا إِلَي الْعُقُوقِ في كِبَرِهِ.

بچپن کے زمانے میں بیٹے کا اپنے والد کی نافرمانی کرنا، یہ بڑا ہونے کے زمانے میں ناراضگی و عاق والد کا سبب بنتا ہے۔

24- زندگی سے بہتر اور موت سے بدتر:

خَيْرٌ مِنَ الْحَياةِ ما إِذا فَقَدْتَهُ أَبْغَضْتَ الْحَياةَ وَ شَرُّ مِنَ الْمَوْتِ ما إِذا نَزَلَ بِكَ أَحْبَبْتَ الْمَوْتَ.

زندگی سے بہتر ایک ایسی چیز ہے کہ جب وہ ہاتھ سے چلی جائے تو انسان کو زندگی سے نفرت ہو جاتی ہے اور موت سے بدتر ایک ایسی چیز ہے کہ جب تم اس میں مبتلا ہو تو تم موت سے محبت کرنے لگتے ہو۔

25- دلبستگی اور ذلت:

ما أَقْبَحَ بِالْمُؤْمِنِ أَنْ تَكُونَ لَهُ رَغْبَةٌ تُذِلُّهُ.

ایک مؤمن کے لیے کتنا برا ہے کہ وہ ایسی چیز سے دل لگا لے کہ جو اسے ذلیل و خوار کر دے۔

26- مصیبت میں نعمت:

ما مِنْ بَلِيَّة إِلاّ وَ لِلّهِ فيها نِعْمَةٌ تُحيطُ بِها.

انسان پر آنے والی ہر مصیبت میں خداوند کی طرف سے اسکے لیے نعمت ہوتی ہے کہ جو اس مصیبت میں مخفی ہوتی ہے۔

27- زیادہ روی کے بغیر عزت و اکرام:

لا تُكْرِمِ الرَّجُلَ بِما يَشُقُّ عَلَيْهِ.

کسی بھی بندے کی عزت و اکرام اس طریقے سے نہ کرو کہ وہ بندہ زحمت اور مشقت میں پڑ جائے۔

28- مخفی طور پر نصیحت کرنے کی اہمیت:

مَنْ وَعَظَ أَخاهُ سِرًّا فَقَدْ زانَهُ، وَ مَنْ وَعَظَهُ عَلانِيَةً فَقَدْ شانَهُ.

جو بھی مخفی طور پر اپنے دینی بھائی کو نصیحت کرے تو اس نے عزت و زینت دی ہے اور جو بھی سب کے سامنے اسے نصیحت کرے تو اس نے اسکی عزت کو کم کیا ہے۔

29- عاجزی و انکساری:

أَلتَّواضُعُ نِعْمَةٌ لا يُحْسَدُ عَلَيْها.

تواضع اور فروتنی ایک ایسی نعمت ہے کہ جس پر حسد نہیں کیا جا سکتا۔

تحف العقول، ص489

30- جاہل کی تربیت کا بہت مشکل ہونا:

رِياضَةُ الْجاهِلِ وَ رَدُّ المُعْتادِ عَنْ عادَتِهِ كَالْمُعْجِزِ.

جاہل انسان کی تربیت کرنا اور ایک انسان کو اسکی عادت سے دور ہٹانا، یہ کام ایک معجزے سے کم نہیں ہے۔

31- بے موقع خوشی:

لَيْسَ مِنَ الأَدَبِ إِظْهارُ الْفَرَحِ عِنْدَ الْمحْزُونِ.

ایک غمگین انسان کے سامنے خوشی کا اظہار کرنا، بے ادبی کی علامت ہے۔

تحف العقول، ص489

32- ظاہری اور باطنی خوبصورتی:

حُسْنُ الصُّورَةِ جَمالُ ظاهر، وَ حُسْنُ الْعَقْلِ جَمالُ باطِن.

خوبصورت چہرہ ظاہری خوبصورتی ہے اور اچھی عقل باطنی خوبصورتی ہے۔

33- تمام گناہوں کی جڑ اور چابی:

جُعِلَتِ الْخَبائِثُ في بَيْت وَ جُعِلَ مِفْتاحُهُ الْكَذِبَ.

تمام نجاستوں کو اگر ایک گھر میں قرار دیا جائے تو اسکی چابی کو جھوٹ قرار دیا جائے گا۔

بحار الانوار، ج78، ص377

34- خطا سے درگزر کرنا اور احسان کو یاد رکھنا:

خَيْرُ إِخْوانِكَ مَنْ نَسِيَ ذَنْبَكَ وَ ذَكَرَ إِحْسانَكَ إِلَيْهِ.

تمہارے بھائیوں میں سب سے بہترین وہ ہے کہ جو تمہاری خطا سے چشم پوشی کرے اور تمہاری نیکی و احسان کو ہمیشہ یاد رکھے۔

35- نا اہل کی تعریف کرنا:

مَنْ مَدَحَ غَيْرَ المُسْتَحِقِّ فَقَدْ قامَ مَقامَ المُتَّهَمِ.

جو بھی کسی نا اہل کی بے جا مدح و تعریف کرے تو اس نے اپنے آپکو تہمت کے مقام پر لا کھڑا کیا ہے۔

36- دوسروں کو دوست بنانے کا طریقہ:

مَنْ كانَ الْورَعُ سَجِيَّتَهُ، وَ الْكَرَمُ طَبيعَتَهُ، وَ الْحِلْمُ خُلَّتَهُ كَثُرَ صَديقُهُ.

جو بھی پرہیز گار ہو اور جو بھی بخشش و کرم کرنے والا ہو اور جو بھی حلم و بردباری کرنے والا ہو تو ایسے انسان کے دوست بہت زیادہ ہوتے ہیں۔

37- خداوند سے مانوس ہونا:

مَنْ آنـَسَ بِاللّهِ إِسْتَوْحَشَ مِنَ النّاسِ.

جو بھی خداوند سے انس رکھنے والا ہو تو وہ لوگوں سے دوری اختیار کرنے والا ہوتا ہے۔

مسند الامام العسكري، ص287

38- مناروں اور محلوں کا مسمار ہونا:

إِذا قامَ الْقائِمُ أَمَرَ بِهَدْمِ الْمَنائِرِ وَ الْمَقاصيرِ الَّتي فِي الْمَساجِدِ.

جب امام قائم (عج) قیام کریں گے تو مساجد میں موجود مناروں اور محلوں کو مسمار کرنے کا حکم دیں گے۔

39- نماز تہجد:

إِنَّ الْوُصُولَ إِلَي اللّهِ عَزَّ وَ جَلَّ سَفَرٌ لا يُدْرَكُ إِلاّ بِامْتِطاءِ اللَّيْلِ.

خداوند کی بارگاہ میں پہنچنا ایک ایسا سفر ہے کہ جو رات کی عبادت (نماز تہجد) کے بغیر حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

مسند الامام العسكري، ص290

40- اخلاقی ادب:

كَفاكَ أَدَبًا تَجَنُّبُكَ ما تَكْرَهُ مِنْ غَيْرِكَ.

مقام ادب میں تمہارے لیے یہی کافی ہے کہ تم خود اس چیز سے دوری اختیار کرو جسکو تم دوسروں کے لیے پسند نہیں کرتے۔

مسند الامام العسكري، ص288 

التماس دعا۔۔۔۔۔

 





Share
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ:
  

آخری مندرجات
زیادہ زیر بحث والی
زیادہ مشاہدات والی