2024 April 26
سمرة بن جندب ، صحابی تاجر شراب !+سند
مندرجات: ٢٢٠٠ تاریخ اشاعت: ٢٦ January ٢٠٢٢ - ١٦:٣٨ مشاہدات: 2356
وھابی فتنہ » پبلک
سمرة بن جندب ، صحابی تاجر شراب !+سند

سمرة بن جندب ، صحابی تاجر شراب !+سند

 

4134 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِى شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ - وَاللَّفْظُ لأَبِى بَكْرٍ - قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بَلَغَ عُمَرَ أَنَّ سَمُرَةَ بَاعَ خَمْرًا فَقَالَ قَاتَلَ اللَّهُ سَمُرَةَ أَلَمْ يَعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ حُرِّمَتْ عَلَيْهِمُ الشُّحُومُ فَجَمَلُوهَا فَبَاعُوهَا ».

صحيح مسلم کتاب- المساقاة - باب تَحْرِيمِ بَيْعِ الْخَمْرِ وَالْمَيْتَةِ وَالْخِنْزِيرِ وَالأَصْنَامِ.

 عبداللہ بن عباس سے روایت ہے، عمر بن خطاب کو خبر پہنچی کہ سمرہ نے شراب بیچی۔ انہوں نے کہا: اللہ کی مار سمرہ پر، کیا اس کو خبر نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے فرمایااللہ نے لعنت کی یہودیوں پر، ان پر چربی کا کھانا حرام ہوا تو چربی کو پگھلایا پھر اس کو بیچا۔

اس روایت کو بخاری نے بھی نقل کیا ہے لیکن اس صحابی کے نام کی جگہ پر فلانا لکھا ہے

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِىُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ أَخْبَرَنِى طَاوُسٌ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ - رضى الله عنهما - يَقُولُ بَلَغَ عُمَرَ أَنَّ فُلاَنًا بَاعَ خَمْرًا فَقَالَ قَاتَلَ اللَّهُ فُلاَنًا ، أَلَمْ يَعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ « قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ ، حُرِّمَتْ عَلَيْهِمُ الشُّحُومُ فَجَمَلُوهَا فَبَاعُوهَا » "
(
الجامع الصحيح المختصر ،ج 2 ص 774 ، اسم المؤلف: محمد بن إسماعيل أبو عبدالله البخاري الجعفي ، دار النشر : دار ابن كثير , اليمامة - بيروت - 1407 - 1987 ، الطبعة : الثالثة ، تحقيق : د. مصطفى ديب البغا )

ایک اہم نکتہ : 

جیساکہ یہ روایت اہل سنت کی دوسری معتبر کتابوں میں سمرہ بن جندب کے نام کے ذکر کے ساتھ نقل ہوئی ہے ۔لیکن اہل سنت کے امام المحدثین جناب بخاری نے اس حقیقت پر پردہ ڈالنے کے لئے اس شراب فروش صحابی کے نام کو ذکر کرنے کے بجاٗئے فلانا کہہ کر روایت میں تحریف کرنے کی کوشش کی ۔

 

سَمُرَةُ بنُ جُنْدُبِ صحابی تھا

 

35  - سَمُرَةُ بنُ جُنْدُبِ بنِ هِلاَلٍ الفَزَارِيُّ ۔  مِنْ عُلَمَاءِ الصَّحَابَةِ، نَزَلَ البَصْرَةَ.

لَهُ: أَحَادِيْثُ صَالِحَةٌ.۔

سير أعلام النبلاء   ] (5/ 180):

 

صحابي، من الشجعان القادة. نشأ في المدينة. ونزل البصرة،

الأعلام للزركلي (3/ 139):

 

2400- سَمُرة بْن جُندُب، الفَزاريّ.

لَهُ صُحبَةٌ.

التاريخ الكبير للبخاري بحواشي محمود خليل (4/ 176):

 

سَمُرَةُ بْنُ جُنْدُبِ بْنِ هِلالِ

بْنِ حَرِيجِ بْنِ مُرَّةَ بْنِ حَزْنِ بن عمرو بن جابر بن خشين بن لأي بن عصيم بن شمخ بن فزارة. صحب النبي - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وغزا معه

الطبقات الكبرى ط العلمية (7/ 35):

 

کچھ سادہ سوالات :

 کیا شراب کی تجارت کرنے والے صحابی کو عادل اور ہدایت کا ستارا کہنا صحیح ہے ؟

کیا خلیفہ دوم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حدیث سے استدلال کر کے جس پر لعنت بھیجی اس کو ثقہ اور قابل اعتماد کہنا صحیح ہے ؟

 

اسکین ۔۔۔۔





Share
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ:
  

آخری مندرجات