اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات کی برقراری کی سعودی کوشش کی وضاحت کرتے ہوئے سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ فلسطینی انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان ساز باز کا سمجھوتہ کرانے میں پرعزم ہیں اور امریکی حکام اس وقت سبھی فریقوں کے نظریات کو ایک دوسرے سے قریب کرنے کے لئے متعلقہ فریقوں منجملہ سعودی عرب سے مذاکرات کررہے ہیں۔
سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا امریکی تجاویز فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے لئے قابل قبول ہیں یا نہیں؟ کیونکہ ابھی امریکی منصوبہ مکمل نہیں ہوا ہے۔
امریکی حکومت ایک ایسے وقت فلسطینیوں اور صیہونی حکومت کے درمیان مذاکرات کی حامی ہونے کا دعوی کررہی ہے جب اس نے حال ہی میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردے کر ثابت کردیا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کے بارے میں اس کے سبھی دعوے کھوکھلے اور بے بنیاد ہیں۔